Sufinama

جو ایک نظر ادھر بے_نیاز ہو جائے

کیفی وارثی

جو ایک نظر ادھر بے_نیاز ہو جائے

کیفی وارثی

MORE BYکیفی وارثی

    جو ایک نظر ادھر بے نیاز ہو جائے

    تیرے غلام کو قسمت پہ ناز ہو جائے

    تجھے پسند جو رنگ مجاز ہو جائے

    تو خود مجاز حقیقت نواز ہو جائے

    تو جس پہ ڈال دے اپنے کرم کا اک پرتو

    طلب بے غیر کے وہ بے نیاز ہو جائے

    جہاں پہ شمس و قمر اپنا سر جھکاتے ہیں

    وہیں نگوں میں جبین نیاز ہو جائے

    اس انتظار میں رہتا ہے دل کا آئینہ

    مکیں تجلی آئینہ ساز ہو جائے

    نماز حق میری وہ نماز ہے کیفیؔ

    تیرے قدم پہ جو سر ہو نماز ہو جائے

    مأخذ :
    • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 110)
    • Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
    • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے