میرے وارث تمہارا کرم ہی کرم اب کسی کے کرم کی ضرورت نہیں
میرے وارث تمہارا کرم ہی کرم اب کسی کے کرم کی ضرورت نہیں
ہر طرح مطمئن ہے میری زندگی کیسے کہہ دوں کی مجھ پر عنایت نہیں
بندۂ عشق پابند تسلیم ہوں لے کے آیا ہوں فطرت بھی خوئے وفا
جو تمہاری خوشی ہے وہ ہے میری خوشی کوئی شکوہ نہیں کوئی شکایت نہیں
نام لب پہ تیرا یاد دل میں تیری یہ وظیفہ ہے ایک شغل حسیں
کٹ رہی ہے بڑے لطف سے زندگی کچھ تمنّا نہیں کوئی حسرت نہیں
تو سراپا کرم کانِ فیض وعطا وارثِ ہر دو عالم شفیع الورا
جس نے سمجھا تجھے جس نے مانا تجھے روزِ محشر وہ محرومِ رحمت نہیں
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 74)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.