Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نور ہی نور ہے تا عرش بریں آج کی رات

موج فتح گڑھی

نور ہی نور ہے تا عرش بریں آج کی رات

موج فتح گڑھی

MORE BYموج فتح گڑھی

    نور ہی نور ہے تا عرش بریں آج کی رات

    راستہ تکتے ہیں جبریل امیں آج کی رات

    ہیں وہی پھول وہی روز کے ماہ و انجم

    جانے کیوں لگتی ہے ہر چیز حسیں آج کی رات

    بن کے گہوارۂ مطلوب دو عالم یہ زمیں!

    بڑھ گئی چاند ستاروں سے کہیں آج کی رات

    دیکھ کر عرش پہ محبوب خدا کی آمد

    رُک گئی گردشِ افلاک و زمیں آج کی رات

    ایک لمحہ میں سفر اور زمیں سے تا عرش

    ایک انسان ہوا سدرہ نشیں آج کی رات

    جذبۂ عشق کی وارفتگیٔ شوق نہ پوچھ!

    اپنی ہستی کا بھی احساس نہیں آج کی رات

    قابلِ فخر ہے یہ رات کہ اک ابنِ بشر

    بن گیا راز الٰہی کا امیں آج کی رات

    مذہب و قوم سے محدود نہیں فیض رسول

    جھک گئی سارے زمانے کی جبیں آج کی رات

    تھی جہاں بارش انوار زمیں سے تا عرش

    کاش ہوتا دلِ ناداں بھی وہیں آج کی رات

    موجؔ طوفانِ عقیدت کا کرشمہ یہ ہے

    کشتیٔ دل بھی ہے ساحل کے قریں آج کی رات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے