Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

طالب ہوں میں اسی سے کرم کی نگاہ کا

معراج لکھنوی

طالب ہوں میں اسی سے کرم کی نگاہ کا

معراج لکھنوی

طالب ہوں میں اسی سے کرم کی نگاہ کا

پروردگار ہے جو سفید وسیاہ کا

جب سامنا ہوا کرم بے پناہ کا

چہرہ اتر گیا مری فردِ سیاہ کا

آساں نہیں ہے کوئی ٹھکانا نگاہ کا

ہر ذرہ آفتاب ہے اس جلوہ گاہ کا

عالم تمام عالم انوار بن گیا

بادل اٹھا جو گھر کے تری گرد راہ کا

اللہ رے اس کے فضل وکرم کی نوازشیں

نقشہ بدل گیا مرے حالِ تباہ کا

منزل ہے جس کی قبر وہ درپیش ہے سفر

معراجؔ کچھ خیال بھی ہے زادِ راہ کا

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 269)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے