ہردم زباں پہ نام ہے پیروں کے پیر کا
ہردم زباں پہ نام ہے پیروں کے پیر کا
یوں ذکر صبح و شام ہے پیروں کے پیر کا
اللہ ہی جانتا ہے بندوں کی کیا مجال
کیا رتبہ کیا مقام ہے پیروں کے پیر کا
ارشاد یا مرید کبھی حکم یا غلام
کیا با مزا کلام ہے پیروں کے پیر کا
جس نے پیا خلوص سے وہ باخدا ہوا
وحدت کا جام جام ہے پیروں کے پیر کا
ہر ہر کی ان کی شکل پہ قربان جان ہے
ہر ایک دل سے رام ہے پیروں کے پیر کا
کہتا ہوں نام سنتے ہی امی ابی فداک
وہ پیارا پیارا نام ہے پیروں کے پیر کا
پوچھے کوئی پتا تو بتانا اسے یہی
شایقؔ یہی غلام ہے پیروں کے پیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.