Font by Mehr Nastaliq Web

ہردم زباں پہ نام ہے پیروں کے پیر کا

میر اعظم علی شائق

ہردم زباں پہ نام ہے پیروں کے پیر کا

میر اعظم علی شائق

ہردم زباں پہ نام ہے پیروں کے پیر کا

یوں ذکر صبح و شام ہے پیروں کے پیر کا

اللہ ہی جانتا ہے بندوں کی کیا مجال

کیا رتبہ کیا مقام ہے پیروں کے پیر کا

ارشاد یا مرید کبھی حکم یا غلام

کیا با مزا کلام ہے پیروں کے پیر کا

جس نے پیا خلوص سے وہ باخدا ہوا

وحدت کا جام جام ہے پیروں کے پیر کا

ہر ہر کی ان کی شکل پہ قربان جان ہے

ہر ایک دل سے رام ہے پیروں کے پیر کا

کہتا ہوں نام سنتے ہی امی ابی فداک

وہ پیارا پیارا نام ہے پیروں کے پیر کا

پوچھے کوئی پتا تو بتانا اسے یہی

شایقؔ یہی غلام ہے پیروں کے پیر کا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے