قبلۂ ارباب دیں ہے روئے خیر المرسلیں
قبلۂ ارباب دیں ہے روئے خیر المرسلیں
طاق بیت اللہ ہے ابروئے خیر المرسلیں
عارض پر نور کا خاکہ ہے خورشید سحر
صبح صادق ہے غبار کوئے خیر المرسلیں
سورہ و الشمس ہے رخسار تابانِ رسول
معنی واللیل ہے گیسوئے خیر المرسلیں
تقویت ہوتی ہے جاں کو دل کو ہوتا ہے سرور
بوئے جاں پرور ہے بوئے موئے خیر المرسلیں
ہے ید بیضائے موسیٰ پنجہ انور کا عکس
موج بحر نور ہے بازوئے خیر المرسلیں
عطریت پیدا کسی گل میں نہ ہوگی حشر تک
گر نہ ہمدوش صبا ہو بوئے خیر المرسلیں
جس نے دیکھا ہے نہ ہو نور مجسم کو کبھی
دیکھ لے وہ قامت نیکوے خیر المرسلیں
آرزو یہ ہے کہ وقت نزع ہو یا حشر ہو
یا الٰہی رو مرا ہو سوئے خیر المرسلیں
ناز اس کی شان میں آیا ہو جب خلق عظیم
کیا رقم ہو مجھ سے وصف خوئے خیر المرسلیں
مجھ کو اے رضواں نہیں کچھ طوبیٔ جنت سے کام
یاد آتا ہے قد دلجوئے خیر المرسلیں
باغ جنت کی ہوا کو میں کبھی آنے نہ دوں
ہے مرے سر میں ہوائے کوئے خیر المرسلیں
آفتاب مغفرت کی دید کا مشتاق ہوں
جلد دکھلا دے خدایا روئے خیر المرسلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.