Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

توآرے ساجن گلے لگا لے کبھی تو دیکھوں جمال تیرا

میراں شاہ جالندھری

توآرے ساجن گلے لگا لے کبھی تو دیکھوں جمال تیرا

میراں شاہ جالندھری

MORE BYمیراں شاہ جالندھری

    توآرے ساجن گلے لگا لے کبھی تو دیکھوں جمال تیرا

    ہے سب سے بڑھ کر جو مجھ پہ پیاری یہ بے نیازی خیال تیرا

    تمہاری فرقت سے ہو رہا ہے جو حال دل کا کسے سناؤں

    کبھی نہ پوچھا کرم سے اپنے جو کیا ہے دِل کا یہ حال تیرا

    تمام ہستی خودی کا کھٹکا جو وہم دوری کا تھا جو باطل

    سمایا پتلے میں خاک کے ہے جلال تیرا جمال تیرا

    سوائے تیرے نہیں ہے کوئی جو نحن اقرب کو خوب سوچا

    تو ہی ہے ظاہر تو ہی ہے باطن عجب ہے اس میں کمال تیرا

    اٹھے نہ جب تک حجاب اپنا مٹے نہ زنگِ دوئی کی چھائی

    نظرمیں کیوں کر بھلا سمائے وہ جلوہ حسن و جمال تیرا

    کہ جس نے مطلق وجود دیکھا تو ایک آدم رسول مولیٰ

    کہاں ہے پھر ما و تو کی باقی یہی ہے قرب و وصال تیرا

    غریب میراںؔ شاہ تیرا عاشق میں تیری نازو ادا کے قرباں

    جو سر پہ سایہ ہو پیر چشتی تو کیا ہے ملنا محال تیرا

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ میران شاہ (Pg. 01)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے