توآرے ساجن گلے لگا لے کبھی تو دیکھوں جمال تیرا
توآرے ساجن گلے لگا لے کبھی تو دیکھوں جمال تیرا
میراں شاہ جالندھری
MORE BYمیراں شاہ جالندھری
توآرے ساجن گلے لگا لے کبھی تو دیکھوں جمال تیرا
ہے سب سے بڑھ کر جو مجھ پہ پیاری یہ بے نیازی خیال تیرا
تمہاری فرقت سے ہو رہا ہے جو حال دل کا کسے سناؤں
کبھی نہ پوچھا کرم سے اپنے جو کیا ہے دِل کا یہ حال تیرا
تمام ہستی خودی کا کھٹکا جو وہم دوری کا تھا جو باطل
سمایا پتلے میں خاک کے ہے جلال تیرا جمال تیرا
سوائے تیرے نہیں ہے کوئی جو نحن اقرب کو خوب سوچا
تو ہی ہے ظاہر تو ہی ہے باطن عجب ہے اس میں کمال تیرا
اٹھے نہ جب تک حجاب اپنا مٹے نہ زنگِ دوئی کی چھائی
نظرمیں کیوں کر بھلا سمائے وہ جلوہ حسن و جمال تیرا
کہ جس نے مطلق وجود دیکھا تو ایک آدم رسول مولیٰ
کہاں ہے پھر ما و تو کی باقی یہی ہے قرب و وصال تیرا
غریب میراںؔ شاہ تیرا عاشق میں تیری نازو ادا کے قرباں
جو سر پہ سایہ ہو پیر چشتی تو کیا ہے ملنا محال تیرا
- کتاب : گلدستۂ میران شاہ (Pg. 01)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.