اب رقم کرتا ہوں نعت_مصطفیٰ
اب رقم کرتا ہوں نعت مصطفیٰ
جس سے عالم کو ہوئی حاصل صفا
سید کونین ختم المرسلین
دور آخر میں ہے فخر الاولین
طے جو کی معراج میں راہ سما
کیوں نہ ہوں محتاج اس کے انبیا
ہے وہ بے شک رحمۃ للعالمین
اس کی مسجد ہے یہ سب روئے زمیں
رحمت خلاق خورشید و قمر
ہووے نازل اس کی آل پاک پر
جس کی انگلی سے ہوا شق القمر
یار تھے اس کے ابو بکر و عمر
ایک تو اس کا رفیق غار تھا
دوسرا لشکر کش ابرار تھا
تھے مصاحب اس کے عثمان و علی
جو کہ ہیں مشہور عالم میں ولی
ایک جو کان حیا و حلم تھا
دوسرا تو باب شہر علم تھا
وہ رسول حق کہ خیر الناس تھا
حمزہ و عباس تھے اس کے چچا
بھیجتا ہوں سو درود و سو سلام
آل و اصحاب نبی پر صبح و شام
- کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 49)
- Author : حکیم سید احمداللہ ندوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.