محبت_آفریں کس کا بیاں ہے
محبت آفریں کس کا بیاں ہے
خدا سن سن کے محو داستاں ہے
محمدؐ کی لکھے کیا وصف کوئی
زبان کلک کی قدرت کہاں ہے
تقاضائے دو عالم مصطفیٰ ہے
تمنائے خدائے دو جہاں ہے
نہاد پاک و ذات خاص یزداں
گرامی نام و والا دود ماں ہے
کہ جس کی ذات سے وحدت نمایاں
سراپا جلوۂ قدرت عیاں ہے
وہی قدرت کا نقش اولیں ہے
وہی وحدت کا پہلا امتحاں ہے
خدا اوس میں خدا میں وہ بہر رنگ
چمن میں گل ہے گل میں بو نہاں ہے
نبیؐ اور وہ نبیؐ یعنی محمدؐ
شفیع خاکساران جہاں ہے
محیط ذات سے جو قطرہ نکلا
وہی قطرہ یہ بحر بیکراں ہے
محمدؐ پر فدا ہے جان عالم
کہ محبوب خدائے دو جہاں ہے
نہ میں جانوں نہ میں سمجھوں کسی کو
محمدؐ ہی محمدؐ ہے جہاں ہے
تقاضا کم نہیں دیکھو نہ دیکھو
یہ راقمؔ نقش سنگ آستاں ہے
- کتاب : مرقع نعت (Pg. 16)
- Author : راقمؔ دہلوی
- مطبع : نظام المطابع، حیدرآباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.