سر وہی سر ہے جو سودائے پیمبر لائے
سر وہی سر ہے جو سودائے پیمبر لائے
دل وہی د ل ہے جو عکس رخِ حیدر لائے
یہ تو بس شیرِ خدا ہی تھے جومنزل منزل
مژدہ بدر کبھی مژدہ خیبر لائے
اب سہی جاتی نہیں طعنے کی باتیں یارب
لوگ کہتے ہیں کہ ہم پھوٹا مقدر لائے
اللہ اللہ رے امامت ونبوت کا مزاج
لائے حیدر اسے تو اس کو پیمبر لائے
ٹپکا پڑتا ہے نگاہوں سے جلالِ داور
کس کی ہمت ہے جو تابِ رخِ حیدر لائے
کس طرح اس کو مسلماں کہے غیرت حق
سربازار جو زینب کو کھلے سرلائے
جامِ رحمت میں چھپا کر مئے عرفاں جامیؔ
بادہ نوشوں کے لئے ساقی کوثر لائے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 98)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.