درود اس پر سلام اس پر ہر اک کلام وبیاں سے پہلے
جو ذہن قدرت میں جلوہ گر تھا وجود کون ومکاں سے پہلے
تھیں پاک روحیں جلو میں رقصاں درود فخرزماں سے پہلے
غبار اٹھتا ہے جس طرح سے فضا میں ہر کارواں سے پہلے
وہیں کوئی وجہ دو جہاں تھا ظہور نام ونشاں سے پہلے
وہیں کوئی جگمگا رہا تھا چلی تھی دنیا جہاں سے پہلے
ملا ہے جس کو تمہارا دامن ہوا وہ روشن ضمیر انتا
کہ عشق صادق کے آئینے میں یقیں کو پایا گماں سے پہلے
کوئی یہ شان کرم تو دیکھے کوئی یہ شان عطا تو دیکھے
کہ بھیج دی اس نے رحمت گنہ کے وہم وگماں سے پہلے
ازل سے ہے سربلند انساں مگر کسی ک نظر نہ پہنچی
تڑپ رہی تھی جبینِ آدم کشاکشِ امتحاں سے پہلے
ہوائے دنیا ابھی سے اسلمؔ مذاق الفت اڑا رہی ہے
نثار کوئے رسول ہوں گے قدم تو نکلیں یہاں سے پہلے
مأخذ :
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 45)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.