Font by Mehr Nastaliq Web

ہے کسی کا کیا بھروسہ کوئی کیا لے جائے گا

عمر سیمابی اکبرآبادی

ہے کسی کا کیا بھروسہ کوئی کیا لے جائے گا

عمر سیمابی اکبرآبادی

ہے کسی کا کیا بھروسہ کوئی کیا لے جائے گا

آستانہ پر محمد کے خدا لے جائے گا

نذرِ دل کردوں گا جاکر احمدِ مختار کو

اور کیا شے ہے جو مجھ جیسا گدا لے جائے گا

جب میں دیکھوں گا جمالِ احمدِ پُرنور کو

دل کو پہلو سے مرے وہ دلربا لے جائے گا

لوگ دیکھیں گے تماشا روضۂ پر نور پر

مثل مجنوں جب مجھے شوق بقا لے جائے گا

یہ کڑی منزل ہے عرفاں کی سمجھ لے اے عمرؔ

لے گیا تجھ کو تو کوئی رہنما لے جائے گا

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ دوئم (Pg. 237)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے