بندے کو عاجزی کی صفت بھی دیا ہے تو
بندے کو عاجزی کی صفت بھی دیا ہے تو
پھر اس کی عاجزی سے بہت خوش ہوا ہے تو
پایا تجھے ہی میں نے جہاں تک نظر گئی
گویا مری تلاش کی ہر انتہا ہے تو
لات و منات جیسے سبھی ہوگئے فنا
ہر ایک کو فنا ہے بقا ہی بقا ہے تو
ممکن نہیں کہ دل میں اندھیروں کا ہو گزر
جب دل کی انجمن ہی میں جلوہ نما ہے تو
پتھر میں جی رہا ہے کوئی تیری شان ہے
پتھر سے مل رہی ہے غذا دے رہا ہے تو
اس بندۂ حقیر کی فکرِ رسا ہی کیا
ہر ایک فکر و فن کی حدوں سے سوا ہے تو
راہیؔ کی جستجو تو فقط ہے تری خوشی
الفت کے راستے میں مرا رہنما ہے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.