کلمہ ملا کتاب ملی اور خدا ملا
سب کچھ ملا جو ایک درِ مصطفیٰ ملا
پہلے تو کچھ نہیں تھے مگر ان کے جب ہوئے
عزت ملی مقام ملا مرتبہ ملا
حالات کی ہے دھوپ کڑی ہم ہیں ناتواں
نسبت نبی کی جب سے ملی آسرا ملا
راہِ طلب میں جب بھی ستایا گیا ہوں میں
تب تب مجھے پھر ایک نیا حوصلہ ملا
بے ڈھنگ زندگی تھی مگر آپ کے طفیل
ہر لمحۂ حیات کو اک ضابطہ ملا
دائی حلیمہ آپ کا اونچا ہوا نصیب
جب آپ کو حضور کے گھر کا پتہ ملا
راہی غلام ان کے غلاموں کا جب ہوا
خود آگہی بھی مل گئی حق کا پتہ ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.