Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اگر مولیٰ کی چاہت کا ذرا بھی دل میں امکاں ہے

مبین علوی

اگر مولیٰ کی چاہت کا ذرا بھی دل میں امکاں ہے

مبین علوی

MORE BYمبین علوی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    اگر مولیٰ کی چاہت کا ذرا بھی دل میں امکاں ہے

    یقیناً پھر نہیں چاہت جزائے حشر ساماں ہے

    کفن پر بھی لکھو میرے علی کے نام نامی کو

    غلامانِ علی کا منتظر جنت میں رضواں ہے

    چلیں مولیٰ علی کے در پہ ہم حسنِ عقیدت سے

    علی کا باب، بابِ علم و حکمت بابِ عرفاق ہے

    دھواں بن کر اڑا جاتا ہے سارا زور طوفاں ہے

    لیا جب نام حیدر تو نہ آندھی ہے نہ طوفاں ہے

    علی کے نام سے گرتا ہوا انساں سنبھلتا ہے

    یہ ان کا کس قدر ہم پر کرم ہے اور احساں ہے

    مری جانب بھی ہو جائے تصرف کچھ مبیںؔ اُن کا

    تصرف جن پہ اُن کا ہے زمانے کا وہ سلطاں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے