اگر مولیٰ کی چاہت کا ذرا بھی دل میں امکاں ہے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
اگر مولیٰ کی چاہت کا ذرا بھی دل میں امکاں ہے
یقیناً پھر نہیں چاہت جزائے حشر ساماں ہے
کفن پر بھی لکھو میرے علی کے نام نامی کو
غلامانِ علی کا منتظر جنت میں رضواں ہے
چلیں مولیٰ علی کے در پہ ہم حسنِ عقیدت سے
علی کا باب، بابِ علم و حکمت بابِ عرفاق ہے
دھواں بن کر اڑا جاتا ہے سارا زور طوفاں ہے
لیا جب نام حیدر تو نہ آندھی ہے نہ طوفاں ہے
علی کے نام سے گرتا ہوا انساں سنبھلتا ہے
یہ ان کا کس قدر ہم پر کرم ہے اور احساں ہے
مری جانب بھی ہو جائے تصرف کچھ مبیںؔ اُن کا
تصرف جن پہ اُن کا ہے زمانے کا وہ سلطاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.