Font by Mehr Nastaliq Web

نگاہیں اضطراب بے چین دل، منزل فنا کی ہے

محمد عبدالباسط

نگاہیں اضطراب بے چین دل، منزل فنا کی ہے

محمد عبدالباسط

MORE BYمحمد عبدالباسط

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت سید محی الدین پاشا قادری (کرنول-آندھرا پردیش)

    نگاہیں اضطراب بے چین دل، منزل فنا کی ہے

    مرے مولیٰ کرم تیرا، دہائی مصطفیٰ کی ہے

    درِ دولت پہ حاضر ہو فقط ٹوٹے ہوئے دل سے

    زمانے بھر میں شہرت آپ کے حسنِ عطا کی ہے

    مدد ہو غوثِ اعظم کی تو پھر مشکل نہیں مشکل

    حیاتِ عارضی میں فکر بھی روزِ جزا کی ہے

    مشیت تابع حکمِ خداوندی تو ہے لیکن

    دلابت، یہ ولایت آج بھی غوث الوریٰ کی ہے

    درِ رحمت ہے را، کس سونچ میں ہے، آ بھی جاؤں

    مقدر بن بھی سکتا ہے، ضرورت التجا کی ہے

    یہاں تم اپنی مرضی کے مطابق چل نہ پاؤ گے

    یہ منزل فی الحقیقت عشق میں صبر و رضا کی ہے

    حقیقت اک حقیقت ہے حقیقت چھپ نہیں سکتی

    یہاں پیری حقیت پر رحمت خدا کی ہے

    نہ منصور ہوں کوئی نہ سولی ہے میری منزل

    یہاں کیا دخل میرا یہاں مرضی خدا کی ہے

    طلب صادق اگر ہو جنوں کی تو دوری نہیں

    تمنا میری اے باسطؔ درِ غوث الوریٰ کی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے