نگاہیں اضطراب بے چین دل، منزل فنا کی ہے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت سید محی الدین پاشا قادری (کرنول-آندھرا پردیش)
نگاہیں اضطراب بے چین دل، منزل فنا کی ہے
مرے مولیٰ کرم تیرا، دہائی مصطفیٰ کی ہے
درِ دولت پہ حاضر ہو فقط ٹوٹے ہوئے دل سے
زمانے بھر میں شہرت آپ کے حسنِ عطا کی ہے
مدد ہو غوثِ اعظم کی تو پھر مشکل نہیں مشکل
حیاتِ عارضی میں فکر بھی روزِ جزا کی ہے
مشیت تابع حکمِ خداوندی تو ہے لیکن
دلابت، یہ ولایت آج بھی غوث الوریٰ کی ہے
درِ رحمت ہے را، کس سونچ میں ہے، آ بھی جاؤں
مقدر بن بھی سکتا ہے، ضرورت التجا کی ہے
یہاں تم اپنی مرضی کے مطابق چل نہ پاؤ گے
یہ منزل فی الحقیقت عشق میں صبر و رضا کی ہے
حقیقت اک حقیقت ہے حقیقت چھپ نہیں سکتی
یہاں پیری حقیت پر رحمت خدا کی ہے
نہ منصور ہوں کوئی نہ سولی ہے میری منزل
یہاں کیا دخل میرا یہاں مرضی خدا کی ہے
طلب صادق اگر ہو جنوں کی تو دوری نہیں
تمنا میری اے باسطؔ درِ غوث الوریٰ کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.