Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حضرت قرآں علی و حضرت فرقاں علی

محمد عبدالقادر

حضرت قرآں علی و حضرت فرقاں علی

محمد عبدالقادر

MORE BYمحمد عبدالقادر

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    حضرت قرآں علی و حضرت فرقاں علی

    دیں علی، ایماں علی و جاں علی جاناں علی

    حضرت علی ہی قرآن اور فرقان ہیں علی ہی دین و ایمان اور جان و جاناں ہیں۔

    شیر رزم خیبر و انا فتحنا را یتش

    زورِ بازوئے محمد صفدرِ شیراں علی

    آپ جنگ خیبر کے سورما ہیں اور انا فتحنا آپ کا پرچم ہیں، آپ نبی کے قوتِ بازو اور بہادروں کے سردار ہیں۔

    راز دار لو کشف من کنت مولا را بیاں

    در اخوت گوئے دولت بردہ از اخواں علی

    آپ لوکشف کے راز دار ہیں اور من کنت مولا کا مفہوم ہیں، اخوت میں آپ دنیا کے سارے بھائیوں سے سبقت لے گیے ہیں۔

    در تبتل مرد یکتا، راحتِ جانِ بتول

    یعنی آں مشکل کشائے ما قضا گرداں علی

    تقرب الہٰی میں آپ مرد یکتا ہیں اور حضرت بتول کے شریک حال ہیں، ہماری قسمت بدل دینے والے مشکل کشا علی ہیں۔

    شہ نشینِ عرش دل ہاتکیہ گاہِ خاص او

    حضرتِ انسان کامل صورت رحماں علی

    دلوں کے عرش کا شہ نشین آپ کی خاص تکیہ گاہ ہے حضرت علی انسان کامل ہیں اور نفس رحمانی کے مظہر ہیں۔

    آں ابوالارواح احمد از چہ خواندش بو تراب

    آدم خاکی نژادے را مگر بد جاں علی

    ابو الارواح حضرت احمد مجتبیٰ نے آپ کو ابو تراب کا خطاب دیا ہے، کیوں کہ آدم خاکی کی جان حضرت علی ہیں۔

    کشتیٔ نوح نجیٰ و بحر امواج کرم

    درِّ اصدافِ حکم آں گوہرِ عرفاں علی

    آپ بحر کرم کی وہ موج ہیں جس نے حضرت نوح کی کشتی کو طوفان سے نجات دی، حضرت علی حکمت کی سیپیوں کے موتی اور معرفت کے گوہر ہیں۔

    پس ہمی گوید نصیری کاں علی عین خداست

    من ہمی گویم خدا در صورتِ انساں علی

    نصیری یہ کہتا ہے کہ علی عین خدا ہے، میں بھی یہی کہتا ہوں کہ خدا علی کی انسانی صورت میں ہے۔

    درمیانِ من واو فرقے چو اسلام است و کفر

    زاں کہ او گوید علی آں، من نگویم آں علی

    اس میں (نصیری میں) اور مجھ میں اسلام اور کفر کا فرق ہے جس کو وہ علی کہتا ہے میری مراد اس علی سے نہیں ہے۔

    نیست پیغمبر مگر درپیش گاہِ احمدی

    ہمچہ ہارونست پیشِ موسیٔ عمراں علی

    حضرت علی پیغمبر نہیں لیکن رسالت مآب کے ساتھ آپ کی منزلت ایسی ہی ہے جیسی کہ حضرت موسیٰ کے ساتھ ہارون کی۔

    راز می نالی چرا در دامنِ او چنگ زن

    ہر دلِ بیمار را دار و علی درماں علی

    اے راز تو آہ و زاری کیوں کرتا ہے اب اُن کا دامن تھام کہ ہر بیمار دلِ کی دوا اور علاج ذات علوی ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 247)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے