Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زمزم مئے تسنیم ہے پیمانہ نیا ہے

محمد حسین بالا

زمزم مئے تسنیم ہے پیمانہ نیا ہے

محمد حسین بالا

زمزم مئے تسنیم ہے پیمانہ نیا ہے

ساقی مدنی چاند ہے میخانہ نیا ہے

اتری ہے شراب عرش سے میخانہ نیا ہے

ساقی ہے نیا شیشہ و پیمانہ نیا ہے

فرمانے لگے دیکھ کے عشاق کا مجمع

اس بھیڑ میں شاید کوئی مستانہ نیا ہے

قربان ہوا جاتا ہے ہر ناز و ادا پر

انداز وفائے دلِ دیوانہ نیا ہے

ہے میکدہ عشق کا دنیا سے نیا رنگ

میکش نئے بادہ نیا پیمانہ نیا ہے

واعظ خرد دہر کے افسانے عبث ہیں

ہم کو نہ یہ کعبہ نہ یہ بت خانہ نیا ہے

بیٹھا ہے ترے نام پہ تکیہ کیے مولیٰ

بالاؔ کا ترے رنگِ فقیرانہ نیا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے