کس دل میں عشق سے نہ لگا تیرِ مصطفیٰ
کس دل میں عشق سے نہ لگا تیرِ مصطفیٰ
وہ کون ہے کہ جو نہیں نخچیرِ مصطفیٰ
دیکھا نہیں ہے اس کو مگر جوشِ عشق میں
پھرتی ہے میری آنکھوں میں تصویر مصطفیٰ
رحمت ہے ہم کو خرمن کفار کو ہے برق
کیا طرفہ شان رکھتی ہے تنویر مصطفیٰ
یا رب ہمیشہ قید علائق سے دور رکھ
اور مجھ کو رکھ تو پائے بزنجیرِ مصطفیٰ
گرتی تھی مثلِ سایہ زمین پر عدوئے دیں
پڑتا تھا جن پہ سایہ شمشیر مصطفیٰ
سنگ و شجر سلام و کلام ان سے کرتے ہیں
انسان کو کیا نہ ہوئے گی تاثیر مصطفیٰ
کیا لطف ہے، حدیثِ محمد میں کیا کہوں
رہتی ہے دل میں لذتِ تقریر مصطفیٰ
کیا تاب ہے کہ کوئی مفسر بیاں کرے
قرآں کی جو حدیث ہے تفسیرِ مصطفیٰ
کیا کچھ خدا بھی خوش ہے محمد سے اے فقیرؔ
تقدیر ہے موافقِ تدبیر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.