ترکِ عصیانِ الٰہی توبہ ہے
ترکِ عصیانِ الٰہی توبہ ہے
جلبِ غفرانِ الٰہی توبہ ہے
گذری عصیاں پر ندامت چاہیے
نفس کو ہر دم ملامت چاہیے
ترکِ ہر عصیانِ حق ہو حال میں
عزمِ ترکِ ذنب استقبال میں
اور حقوق الناس سے فارغ ہو تو
تاکہ ذی مقبولیٔ سابغ ہو تو
رکھ حفاظت میں زیاں و چشم و گوش
اور سبھی اعضا کو اے ذی عقل و ہوش
پھر تو توبہ ہے یہ ایسی خوب شے
ہر اطاعت کی کلیدِ قفل ہے
پھر تو یہ ہر خیر کی بنیاد ہے
ہر دلِ ویراں یہاں آباد ہے
پھر کہیں جو مبتلا ہو جائے تو
پھر محلّ ناروا ہو جائے تو
یعنی غافل صحبتِ بد میں کہیں
تجھ سے پھر ہوئے قصور اے دل حزیں
بے تامل تو بہ استغفار کر
پھر وہی نیک اپنے سب اطوار کر
مژدۂ التائبون العابدون
یاد رکھ اے تارکِ فعلِ زبوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.