Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترکِ عصیانِ الٰہی توبہ ہے

محمد حسین فقیر

ترکِ عصیانِ الٰہی توبہ ہے

محمد حسین فقیر

ترکِ عصیانِ الٰہی توبہ ہے

جلبِ غفرانِ الٰہی توبہ ہے

گذری عصیاں پر ندامت چاہیے

نفس کو ہر دم ملامت چاہیے

ترکِ ہر عصیانِ حق ہو حال میں

عزمِ ترکِ ذنب استقبال میں

اور حقوق الناس سے فارغ ہو تو

تاکہ ذی مقبولیٔ سابغ ہو تو

رکھ حفاظت میں زیاں و چشم و گوش

اور سبھی اعضا کو اے ذی عقل و ہوش

پھر تو توبہ ہے یہ ایسی خوب شے

ہر اطاعت کی کلیدِ قفل ہے

پھر تو یہ ہر خیر کی بنیاد ہے

ہر دلِ ویراں یہاں آباد ہے

پھر کہیں جو مبتلا ہو جائے تو

پھر محلّ ناروا ہو جائے تو

یعنی غافل صحبتِ بد میں کہیں

تجھ سے پھر ہوئے قصور اے دل حزیں

بے تامل تو بہ استغفار کر

پھر وہی نیک اپنے سب اطوار کر

مژدۂ التائبون العابدون

یاد رکھ اے تارکِ فعلِ زبوں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے