مصطفیٰ حق نما سرِّ کون و مکاں، ربِ عالم بھی عاشق تیرا ہو گیا
مصطفیٰ حق نما سرِّ کون و مکاں، ربِ عالم بھی عاشق تیرا ہو گیا
تو نے ممدوحِ یزداں خدا کی قسم، جس پہ ڈالی نظر وہ تیرا ہو گیا
شب ہے معراج کی ڈال کر نور کا پردۂ اقدسِ صدرۃ المنتہیٰ
کہہ دیا مصطفیٰ سے خدا نے سمیع، جو تیرا ہو گیا وہ میرا ہو گیا
تیری نسبت فقیروں کا رحمت کدہ، نورِ عارض تیرا دو جہاں کی ضیا
تیرے نقشِ کفِ پا ہیں شمس و قمر، تیرا شیدا غموں سے رہا ہو گیا
ہے تقاضہ یہی میرے ایمان کا، تذکرہ اب ہو آقا تیری آل کا
یا علی یا بتول و حسین و حسن دین تم سے نبی کا بقا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.