میرے آقا مرے سرکار کرم فرمائیں
میرے آقا مرے سرکار کرم فرمائیں
اَن گنت ہوگئے آزار کرم فرمائیں
شور میں اہلِ ضلالت کے دبی جاتی ہے
حامیِ دیں کی بھی گفتار کرم فرمائیں
حق پرستوں میں بڑھا نفس پرستی کا مرض
یہ تو مٹنے کے ہیں آثار کرم فرمائیں
اب تو طوفان کی زد پر ہے ہماری کشتی
المدد اے شہِ ابرار ! کرم فرمائیں
ہوں غلام آپ کے زندانِ انا سے آزاد
انکساری ہو اثر دار کرم فرمائیں
بھولنے والے ہمیں دیکھ کے منزل پائیں
اتنا مضبوط ہو کردار کرم فرمائیں
دست و بازو کو عطا کیجئے قوت آقا !
ہے حسنؔ حق کا طرف دار کرم فرمائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.