زندگی بھر ہم ثنائے مرتضیٰ کرتے رہے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
زندگی بھر ہم ثنائے مرتضیٰ کرتے رہے
یوں نماز عشق بے سجدہ ادا کرتے رہے
یا علی لب پر رہا اپنے یہ اٹھتے بیٹھتے
ہم عمل سے شرح قول مصطفیٰ کرتے رہے
زندگی کی رہ گذاروں میں کہاں کی ٹھوکریں
دستگیری ہر قدم مشکل کشا کرتے رہے
ہر قدم دشواریوں کا سامنا پھر بھی علی
خدمتِ دینِ محمد مصطفیٰ کرتے رہے
رہبری کے نام پر اٹھا کیے فتنے بہت
یہ علی کا حوصلہ تھا سامنا کرتے رہے
تھی نگاہ مرتضیٰ صفین سے تا کربلا
شیر حق تنظیم اربابِ دفا کرتے رہے
یوم خندق ضربتِ حیدر نے مشکل ڈال دی
وہ کڑی منزل تھی حضرت بھی دعا کرتے رہے
یوں شب ہجرت علی سوئے تھے چادر تان کر
رات بھر دشمن قیاس مصطفیٰ کرتے رہے
میں نصیری تو نہیں لیکن کہوں گا یا علی
آپ بندے تھے مگر کارِ خدا کرتے رہے
اب محمد کا چمن قائم رہے گا حشر تک
آبیاری عمر بھر شیر خدا کرتے رہے
ہم نے دیکھا جلوۂ حق روئے حیدر دیکھ کر
کم نظر تکذیب آیاتِ خدا کرتے رہے
حشر میں معجزؔ تمنائے شفاعت خوب ہے
کیا وفا کا حق بھی دنیا میں ادا کرتے رہے
- کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 311)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.