نہ کہیں سے دور ہیں منزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے
نہ کہیں سے دور ہیں منزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے
جسے چاہیں اس کو نواز دیں یہ در حبیب کی بات ہے
جسے چاہا در پہ بلا لیا جسے چاہا اپنا بنا لیا
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے یہ بڑے نصیب کی بات ہے
وہ خدا نہیں بخدا نہیں وہ مگر خدا سے جدا نہیں
وہ ہیں کیا مگر وہ ہیں کیا نہیں یہ محب حبیب کی بات ہے
وہ مچل کے راہ میں رہ گئی یہ تڑپ کے در سے لپٹ گئی
وہ کسی امیر کی آہ تھی یہ کسی غریب کی بات ہے
تجھے اے منورؔ بے نوا در شہہ سے چاہیے اور کیا
جو نصیب ہو کبھی سامنا تو بڑے نصیب کی بات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.