Font by Mehr Nastaliq Web

حبیب_کبریا کا کوئی ہمسر ہو نہیں سکتا

اسیر محمدآبادی

حبیب_کبریا کا کوئی ہمسر ہو نہیں سکتا

اسیر محمدآبادی

MORE BYاسیر محمدآبادی

    حبیب کبریا کا کوئی ہمسر ہو نہیں سکتا

    کوئی ہم مرتبہ ان کا پیمبر ہو نہیں سکتا

    مقابل رحمۃ للعالمیں کے کوئی کب ہوگا

    رسول حق سا کوئی عدل گستر ہو نہیں سکتا

    شفیع المذنبیں لائے نوید بخشش امت

    مرے دل میں کبھی اب ہول محشر ہو نہیں سکتا

    شہ‌ لولاک کا عز و شرف قرآن سے پوچھو

    کسی بندے پہ اتنا فضل داور ہو نہیں سکتا

    نبی کے آتے ہی اسلام کی قسمت چمک اٹھی

    بتوں نے کہہ دیا اب کفر سر بر ہو نہیں سکتا

    حبیب کبریا کی منزلت کس درجہ ارفع ہے

    بشر تو کیا فرشتہ بھی برابر ہو نہیں سکتا

    ہدایت کے لئے جس کو خدا خود منتخب کرلے

    کوئی ہادی جہاں میں جز پیمبر ہو نہیں سکتا

    اسیر بے نوا کو گر شہ بطحا بلا لیتے

    فرشتہ بھی کوئی پھر اس کا ہمسر ہو نہیں سکتا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 52)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے