کچھ نہیں خوف اگرچہ ہوں گنہگاروں میں
کچھ نہیں خوف اگرچہ ہوں گنہگاروں میں
شافعِ حشر کے لیکن ہوں طلب گاروں میں
شغل ہے آپ کے ہی نام کا گھر باروں میں
دھوم ہے آپ ہی کی گلیوں میں بازاروں میں
یا نبی دستِ کرم سے مجھے لو جلد نکال
ہوں دبا جاتا گناہوں کے میں انباروں میں
ہوں نہ زردار نہ طالب ہے مجھے چلنے کی
نام کس طرح کروں درج میں زواروں میں
اے خدا حشر تلک بھی نہ رہائی ہو نصیب
دل میرا عشقِ نبی کے ہے گرفتاروں میں
دیکھتے کیا ہو طبیبو مجھے میں ہوں وہ مریض
جس مسیحا کے مسیحا بھی ہے بیماروں میں
کس طرح طیبہ تلک ہوگی رسائی مولیٰ
میں نہ زرداروں میں ہوں اور نہ پرداروں میں
حشر میں آپ نظر آئیں گے یوں نبیوں میں
جس طرح چودہویں کا چاند عیاں تاروں میں
ہو گلِ گلشنِ یثرب پہ دل و جاں سے فدا
اے عنا دل ہے دھرا کیا تیرے گلزاروں میں
اے خداوندِ جہاں ہے یہ دعا موسیٰؔ کی
نام ہو درج میرا زمرۂ زرداروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.