آپ ہیں دل کی چاہت تصدق علی
آپ ہیں دل کی چاہت تصدق علی
اہلِ دل کی ہیں راحت تصدق علی
کر دیا سر ہستی عیاں آپ نے
آپ ہیں بابِ رحمت تصدق علی
سرِّ احمد بھی عالم پہ ظاہر کیا
ہیں عجب شانِ قدرت تصدق علی
کتنے جبریل در ماندۂ راہ ہیں
اڑ چلے برق صورت تصدق علی
ہاتھ خالی نہ کوئی سوالی گیا
ایسے ہیں با سخاوت تصدق علی
کتنے قالی کو حالی بنا کر چلے
میرے پیر طریقت تصدق علی
ترجماں سرِّ اسررا معنی کے ہیں
آپ ہیں گنجِ حکمت تصدق علی
بحرِ فیضان ہے روضۂ امجدی
آپ ہیں ابر رحمت تصدق علی
کیوں نہ ’’ارشاد اعظم‘‘ بنے حرزِ جاں
ہیں کمالِ ولایت تصدق علی
اے میاں ! جان فرقت نہ لے کہیں
ہو عطا آب وصلت تصدق علی
کاسۂ عشق مشتاقؔ لے کر چلو
خود کریں گے عنایت تصدق علی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.