وہ ہجرت کی شب استراحت کسی کی
وہ ہجرت کی شب استراحت کسی کی
رسالت نما تھی امامت کسی کی
پڑھو باب خیبر پڑھو فصل خندق
حدیثوں میں دیکھو شجاعت کسی کی
ریاضت کی تھی ایک روشن نشانی
کسی کی دعا پر وہ رفعت کسی کی
رہی طاعت ہر دو عالم سے افضل
وہ خندق کے دن ایک قربت کسی کی
دہن زخم کا چپ ہے ناوک بھی ساکت
کہے کون شان عبادت کسی کی
نہ کیوں کر رہے یادگار زمانہ
غریبوں کی دنیا میں خدمت کسی کی
بنی انما کے نگینے کی زینت
عبادت میں شان سخاوت کسی کی
نکل جائے دم یا الی تیرے در پر
ٹھکانے لگے کاش محنت کسی کی
جو نسبت تھی ہاروں سے موسیٰ کو بسملؔ
وہی تھی بنائے امامت کسی کی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 86)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.