تیرے پنگھٹ پہ بادل اپنی گاگر بھرنے آتے ہیں
تیرے پنگھٹ پہ بادل اپنی گاگر بھرنے آتے ہیں
زمانے بھر کے پیاسے پیاس عمروں کی بجھاتے ہیں
سگ دہلیز ہوں خاک قدم ہوں ان کا منگتا ہوں
اکیلا ہوں مگر ان سے مرے کتنے ہی ناتے ہیں
جمال مصطفیٰ سے منسلک ہوتی ہیں جب آنکھیں
فرشتے میرے اشکوں کی زیارت کرنے آتے ہیں
محبت کا تیری جو میں نے دل میں گھر بنایا ہے
چراغ اس کی مڈیروں پر اندھیرے خود جلاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.