دل میں بھرا ہوا ہے جوش_ولائے_وارث
دل میں بھرا ہوا ہے جوش ولائے وارث
کوئی مکیں نہیں ہے اس کا سوائے وارث
کیا جانے کیا کہا تھا کیا جانے کیا سنا تھا
کانوں میں آ رہی ہے اب تک صدائے وارث
دیکھوں تو کس کو دیکھوں چاہوں تو کس کو چاہوں
آنکھیں ہیں محو وارث دل مبتلائے وارث
یہ رنگ زندگی کا رکھے خدا ہمیشہ
دل میں ہو درد وارث سر میں ہوائے وارث
میرا نشان مدفن برباد ہو رہا ہے
اس کی بھی کچھ خبر لے اے خاک پائے وارث
مضطرؔ کا یہ تڑپنا بعد فنا تو کم ہو
تربت پہ آ کے جم جا اے نقش پائے وارث
- کتاب : خرمن حصہ - ۳ (Pg. 20)
- Author : مضطر خیرآبادی
- مطبع : جاوید اختر (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.