نام کے نقش سے روشن یہ نگینہ ہو جائے
نام کے نقش سے روشن یہ نگینہ ہو جائے
کعبۂ دل مرے اللہ مدینہ ہو جائے
وہ چمک درد کی ہو دل میں کہ بجلی چمکے
دامن طور مرا آج یہ سینہ ہو جائے
تو جو چاہے ارے او مجھ کو بچانے والے
موج طوفان بلا اٹھ کے سفینہ ہو جائے
اس کی تقدیر جو پامال ہو تیرے در پر
اس کی تقدیر کہ جو خاک مدینہ ہو جائے
ظلمت کفر سے بڑھ کر ہے سیاہی دل کی
دور کیوں کر دل اغیار سے کینہ ہو جائے
دل رہے ہاتھ میں تیرے مرے پہلو کے عوض
چاہتا ہوں مری خاتم کا نگینہ ہو جائے
دفن ہوں ساتھ مرے میرے گہر ہائے سخن
خاک میں مل کے نمایاں یہ دفینہ ہو جائے
جان کی طرح تمنا ہے یہی دل میں ریاضؔ
مروں کعبے میں تو منہ سوئے مدینہ ہو جائے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ سوئم (Pg. 161)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.