تم جانت ہو من کی بتیاں
اب حد سے سوا ہے دردِ جگر
قابو میں نہیں قلبِ مضطر
دنیا کی نگاہیں ہیں مجھ پر
رسوائی کا غم ذلت کا ڈر
کاتم سے کہوں یثرب کے کنور
تم جانت ہو من کی بتیاں
بربادِ محبت لاکھ رہوں
کتنا بھی ہو میرا حال زبوں
کٹ جائے زباں گر اُف میں کروں
دنیا جب دے الزامِ جنوں
چپ بیٹھ رہوں کچھ کہہ نہ سکوں
تم جانت ہو من کی بتیاں
چاہے جتنے ہوں ظلم و ستم
میں ہنس کے سہوں کا ہے کا غم
پر رحمتِ عالم جانِ کرم
پڑنے لگا سازِ دل مدھم
ہے تم پہ عیاں میرا عالم
تم جانت ہو من کی بتیاں
اس دل میں ہے جانے کون مکیں
چندا سا بدن سورج کی جبیں
گھنگھرائی لٹیں بر روئے حسیں
نظروں سے نظر ہٹتی ہی نہیں
مدہوش ہے کب سے نصیرؔ حزیں
تم جانت ہو من کی بتیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.