تجھ سے فریاد ہے یہ گنبدِ خضریٰ والے
تجھ سے فریاد ہے یہ گنبدِ خضریٰ والے
تنگ کرتے ہیں غلاموں کو یہ دنیا والے
سخت حاجت ہے غلاموں کو مسیحائی کی
ہاں ذرا ایک نظر نازشِ عیسیٰ والے
آ بچا لے مجھے اس قبر کی تاریکی سے
زلفِ خمدار کا صدقہ شبِ اسریٰ والے
حشر میں بندۂ مولیٰ کی طلب یوں ہوگی
یاد کرتے ہیں تجھے دیر سے بطحیٰ والے
بخش دے گا انہیں اللہ بغیرِ پرسشش
جب پکاریں گے گنہگار یہ مولیٰ والے
رحم کر رحمتِ عالم کی قسم ہے تجھ کو
اے محمد کے خدا عرشِ مولیٰ والے
آ کے قدموں سے لپٹ جائے نصیرِؔ عاصی
اے رسولِ عربی فاطمہ زہرا والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.