زمزم_عشق سے دھو دھو کے نکھارے الفاظ
زمزم عشق سے دھو دھو کے نکھارے الفاظ
میں نے تب نعت کی تختی پہ اتارے الفاظ
جن کی جنبش سے بنے نور کے دھارے الفاظ
ان لبوں سے ہیں معنون مرے سارے الفاظ
ڈال دوں گا سر میزان یہ نعتوں کی بیاض
پورا کر دیں گے مرے سارے خسارے الفاظ
آج بھی کہتے ہیں آقا کے مقدس خطبات
موڑ دیتے ہیں یم زیست کے دھارے الفاظ
جب جلے وادی ظلمت میں درودوں کے چراغ
نصب کرنے لگے کرنوں کے منارے الفاظ
یا نبی ان کو بھی دے دیجیے اعزاز قبول
آج پھر لائے ہیں کچھ تازہ شمارے الفاظ
مضطرب کیوں ہے تلاطم سے
تیری کشتی کو لگا دیں گے کنارے الفاظ
نعت سرکار کی لکھتے رہوں انشا اللہ
تولے جائیں گے بہشتوں سے تمہارے الفاظ
نذر مدحت مری دربار نبی تک پہنچی
جنت نور کے کرتے ہیں نظارے الفاظ
دست جبریل نے جب خامۂ مدحت تھاما
دامن چرخ بنا لوح ستارے الفاظ
وعظ فرماتے ہیں منبر پہ رسول امی
لینے آئے ہیں تمدن کے ادارے الفاظ
رائگانی کا کوئی خوف نہیں ہے مجھ کو
پا گئے آپ کے مضبوط سہارے الفاظ
جب بھی دربار محمدؐ سے بلاوا آئے
ساتھ لے لینا مجھے بھی مرے پیارے الفاظ
ان کی خدمت میں کروں عرض تمنا کیسے
لب پہ آتے ہی نہیں خوف کے مارے الفاظ
ان کو تاثیر کی خیرات عطا ہو سرکار
آستاں پر ہیں کھڑے ہاتھ پسارے الفاظ
میرے حرفوں نے نصیرؔ آخری منزل پالی
دل نے جب ان کی سماعت سے گزارے الفاظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.