Font by Mehr Nastaliq Web

آپ کا ہے یہ فیضِ نظر مصطفیٰ

نظیر علی عدیل

آپ کا ہے یہ فیضِ نظر مصطفیٰ

نظیر علی عدیل

MORE BYنظیر علی عدیل

    آپ کا ہے یہ فیضِ نظر مصطفیٰ

    ہم ہیں ایمان سے بہرہ ور مصطفیٰ

    آپ کرتے نہ اعلان اگر مصطفیٰ

    مانتا کون مثلِ بشر مصطفیٰ

    آپ کی یاد ہے میری ہر سانس میں

    اور ہے سانس آٹھوں پہر مصطفیٰ

    سمٹی ایسی کہ اک شب میں طے ہو گئی

    وہ جو صدیوں کی ہے رہ گزر مصطفیٰ

    عرش پہلے سے کچھ اور اونچا ہوا

    شب کی شب میں قدم چوم کر مصطفیٰ

    چاہتا ہے کہ سر سبز ہو سوکھ کر

    گلستانوں کا ہر اک شجر مصطفیٰ

    آپ کے غم کو صدیاں بھی کافی نہیں

    زیست تو ہے بہت مختصر مصطفیٰ

    دور رہ کر بھی دیکھا ہے نزدیک سے

    تھی وہ کسیی اویسی نظر مصطفیٰ

    جب سے منسوب ہیں زلف و رخسار سے

    بڑھ گئی شان شام و سحر مصطفیٰ

    حق ادا کرنے دیجے مجھے آنکھ کا

    اک نظر آپ کو دیکھ کر مصطفیٰ

    آپ کو دیکھ کر کس کو دیکھ عدیلؔ

    ہے کہاں آنکھ میں اب نظر مصطفیٰ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے