Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب طبیعت غم وآلام سے گھبرائی ہے

ساقی کاکوروی

جب طبیعت غم وآلام سے گھبرائی ہے

ساقی کاکوروی

MORE BYساقی کاکوروی

    جب طبیعت غم وآلام سے گھبرائی ہے

    ہر نفس یادِ محمد میرے کام آئی ہے

    جس کا دل تیری محبت کا تمنائی ہے

    کب اسے چین ہے کب تاب شکیبائی ہے

    آسماں پر شبِ معراج بہارآئی ہے

    نور ہے حسن ہے تو ہے تیری یکتائی ہے

    تاکہ مل جائے سکوں تاکہ میسر ہو قرار

    یوں ترے در کا ہر اک شخص تمنائی ہے

    تیرے دربار کی کیا شان ہے اللہ اللہ

    جس کا کوئی نہیں اس کی بھی پذیرائی ہے

    سچ یہ ہے آپ ہیں تخلیق دوعالم کا سبب

    جتنی رعنائی ہے سب آپ کی رعنائی ہے

    دیکھ کر مجھ کودیا داورِ محشر نے یہ حکم

    چھوڑ دو اس کو محمد کا یہ شیدائی ہے

    دولتِ کون ومکاں ہیچ ہیں اس کے نزدیک

    عشقِ احمد کی جو دولت مرے ہاتھ آئی ہے

    بن گیا ساقیؔ میخانہ نثار احمد

    واہ کیا نسبت احمد سے جگہ پائی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد چودہویں (Pg. 143)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے