جب طبیعت غم وآلام سے گھبرائی ہے
جب طبیعت غم وآلام سے گھبرائی ہے
ہر نفس یادِ محمد میرے کام آئی ہے
جس کا دل تیری محبت کا تمنائی ہے
کب اسے چین ہے کب تاب شکیبائی ہے
آسماں پر شبِ معراج بہارآئی ہے
نور ہے حسن ہے تو ہے تیری یکتائی ہے
تاکہ مل جائے سکوں تاکہ میسر ہو قرار
یوں ترے در کا ہر اک شخص تمنائی ہے
تیرے دربار کی کیا شان ہے اللہ اللہ
جس کا کوئی نہیں اس کی بھی پذیرائی ہے
سچ یہ ہے آپ ہیں تخلیق دوعالم کا سبب
جتنی رعنائی ہے سب آپ کی رعنائی ہے
دیکھ کر مجھ کودیا داورِ محشر نے یہ حکم
چھوڑ دو اس کو محمد کا یہ شیدائی ہے
دولتِ کون ومکاں ہیچ ہیں اس کے نزدیک
عشقِ احمد کی جو دولت مرے ہاتھ آئی ہے
بن گیا ساقیؔ میخانہ نثار احمد
واہ کیا نسبت احمد سے جگہ پائی ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد چودہویں (Pg. 143)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.