Font by Mehr Nastaliq Web

معراج نبوت پاتی ہے پُر نور زمانہ ہوتا ہے

نور لکھنوی

معراج نبوت پاتی ہے پُر نور زمانہ ہوتا ہے

نور لکھنوی

معراج نبوت پاتی ہے پُر نور زمانہ ہوتا ہے

معبود سے باتیں ہوتی ہیں اور بیچ میں پردا ہوتا ہے

آتے ہیں نبی جاتے ہیں نبی بستر پہ شکن پڑتی ہی نہیں

کٹ جاتی ہے جب معراج کی شب عالم میں سویرا ہوتا ہے

یہ ربط نبوت اور وحدت ہر حال میں یکساں رہتا ہے

جھکتی ہے جبیں کعبہ کی طرف اور دل میں مدینہ ہوتا ہے

گلزار محمد کیا کہنا، بازا مدینہ کیا کہنا

ایمان کے سکے چلتے ہیں فردوس کا سودا ہوتا ہے

وہ نورؔ خدا کا ٹکڑا تھا کس طرح بھلا ہوتا سایہ

مٹی سے بنایا جاتا ہے جس جسم میں سایہ ہوتا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے