معراج نبوت پاتی ہے پُر نور زمانہ ہوتا ہے
معراج نبوت پاتی ہے پُر نور زمانہ ہوتا ہے
معبود سے باتیں ہوتی ہیں اور بیچ میں پردا ہوتا ہے
آتے ہیں نبی جاتے ہیں نبی بستر پہ شکن پڑتی ہی نہیں
کٹ جاتی ہے جب معراج کی شب عالم میں سویرا ہوتا ہے
یہ ربط نبوت اور وحدت ہر حال میں یکساں رہتا ہے
جھکتی ہے جبیں کعبہ کی طرف اور دل میں مدینہ ہوتا ہے
گلزار محمد کیا کہنا، بازا مدینہ کیا کہنا
ایمان کے سکے چلتے ہیں فردوس کا سودا ہوتا ہے
وہ نورؔ خدا کا ٹکڑا تھا کس طرح بھلا ہوتا سایہ
مٹی سے بنایا جاتا ہے جس جسم میں سایہ ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.