اے میرے سایہ_دار شجر حضرت_عمر
دلچسپ معلومات
منقبت درشان خلیفۂ دوم حضرت عمر فاروق (مدینہ۔ سعودی عربیہ)
اے میرے سایہ دار شجر حضرت عمر
گھیرے ہے مجھ کو دھوپ کا ڈر حضرت عمر
دیتا نہیں ہے کوئی خبر حضرت عمر
گم ہو گئی ہے میری سحر حضرت عمر
ہر سمت کھائیاں ہیں اندھیروں کی اور میں
حیران ہوں کہ جاؤں کدھر حضرت عمر
اے آسماں وقار تری بارگاہ میں
سر خم کئے ہیں شمس و قمر حضرت عمر
نقش قدم کے پھول عطا کیجیے اگر
ہنسنے لگے ہمارا کھنڈر حضرت عمر
محسوس یہ ہوا ہے سر رہ گزار زیست
رکھتے ہیں مجھ پہ خاص نظر حضرت عمر
جو آئے لے کے یاد تمہاری مرے لئے
لمحات ہو گئے وہ امر حضرت عمر
آئیں گے حادثات تو لے کر تمہارا نام
ہو جاؤں گا میں سینہ سپر حضرت عمر
بگڑے تمام کام سنور جائیں گے ابھی
کر دیں گے ایک اشارہ اگر حضرت عمر
اے اضطراب ہونے کو ہے تیرا خاتمہ
وہ دیکھ آگئے میرے گھر حضرت عمر
دشت زیاں میں تم کو پکارا جو نور نے
گھبرا گئے ہیں خوف و خطر حضرت عمر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.