کوثر و تسنیم ہیں کب ہر کسی کے واسطے
کوثر و تسنیم ہیں کب ہر کسی کے واسطے
یہ بنے سرکار کے ہی امتی کے واسطے
رب ہبلی امتی کی ہے صدا گونجی ہوئی
حشر میں ہم بخشے جائیں گے نبی کے واسطے
کربلا کی سر زمیں سے آ رہی ہے یہ صدا
قطرہ قطرہ خون کا ہے بندگی کے واسطے
خواجۂ ہندالولی کا حکم بھی کیا حکم تھا
کوزے میں آیا انا ساگر تری کے واسطے
ہرگھڑی رب کی عبادت کرتے رہنا ہے مجھے
مجھ کو بھیجا ہے خدا نے بس اسی کے واسطے
کون کہتا ہے کہ پانی کے کئے بے چین تھے
پانی خود بے چین تھا ابن علی کے واسطے
محفل میلاد آقا تم سجاؤ عاشقو
سب سے اچھا ہے عمل یہ زندگی کے واسطے
تم سدا سرکار کی مدح و ثنا کرتے رہو
آئےہو عنبرؔ جہاں میں بس اسی کے واسطے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.