دلوں کے سہارے تو آنکھوں کے تارے مرے پیشوا پیر مہر_علی ہیں
دلوں کے سہارے تو آنکھوں کے تارے مرے پیشوا پیر مہر_علی ہیں
پیر نصیرالدین نصیرؔ
MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت پیر مہر علی (گولڑہ۔پاکستان)
دلوں کے سہارے تو آنکھوں کے تارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
خدا ان کو پیارا خدا کو وہ پیارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
میسر جسے ہو گئی ان کی نسبت اسے مل گئی مغفرت کی بشارت
خدا کے ولی مصطفیٰؐ کے دلارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
نہ کیوں میں عقیدت کے جوہر دکھاؤں نہ کیوں جان و دل ان پہ اپنے لٹاؤں
مرا ہر نفس کیوں نہ ان کو پکارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
تجلی نے ان کو دکھائیں وہ راہیں کہ حق آشنا ہو گئی ہیں نگاہیں
شب و روز ہوتے ہیں مجھ کو نظارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
علی ان کا مولا حسن ان کا جد ہے نہیں ہے وہ دانا جسے ان سے کد ہے
رسولؐ خدا غوث اعظم کے پیارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
نکل جائیں گے سارے قسمت کے چکر نہ موجوں کا خطرہ نہ طوفان کا ڈر
مری ناؤ خود جا لگے گی کنارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
انہیں کا تصور مرا رہنما تھا ہر اک گام پر ان کا ہی آسرا تھا
ہمیشہ رہے میرے وارے نیارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
کسی اور کے کس لیے در پہ جاؤں کسی اور کو کیوں میں اپنا بناؤں
بہر کار مردے بہ ہر مرد کارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
کہاں تک عنایت کے قصے سناؤں نصیرؔ ان کے الطاف کیوں کر گناؤں
ہر اک سانس لیتا ہوں ان کے سہارے مرے پیشوا پیر مہر علی ہیں
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 374)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.