کون ہو مسند_نشیں خاک_مدینہ چھوڑ کر
کون ہو مسند نشیں خاک مدینہ چھوڑ کر
خلد دیکھے کون کوئے شاہ بطحیٰ چھوڑ کر
دل کی بستی اور ارمانوں کی دنیا چھوڑ کر
ہائے کیوں لوٹے تھے ہم شہر مدینہ چھوڑ کر
گھر سے پہنچے ان کے روضے پر تو ہم کو یوں لگا
جیسے آ نکلے کوئی گلشن میں صحرا چھوڑ کر
اللہ اللہ آمد سلطان انس و جاں کی شان
اک طرف قدسی بھی ہو جاتے تھے رستہ چھوڑ کر
مصطفیٰؐ جنت میں جائیں گے نہ امت کے بغیر
جا نہیں سکتا کبھی تنکوں کو دریا چھوڑ کر
رہ روان راہ حق تھے اور بھی لاکھوں مگر
کوئی منزل پر نہ پہنچا ابن زہرا چھوڑ کر
ان صحابہ کے اس انداز قناعت پر سلام
ان کی چوکھٹ پر جو آ بیٹھے تھے کیا کیا چھوڑ کر
وہ ازل سے میرے آقا میں غلام ابن غلام
کیوں کسی کے در پہ جاؤں ان کا صدقہ چھوڑ کر
میں کہاں گھوموں کہاں ٹھہروں کسے دیکھا کروں
ان کی گلیاں ان کی جالی ان کا روضہ چھوڑ کر
پوچھنے پھر کون آئے گا نصیرؔ ان کے سوا
جس لحد میں تجھ کو سب لوٹیں گے تنہا چھوڑ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.