پروردگار موت نہ میری حرام ہو
پروردگار موت نہ میری حرام ہو
ہونٹوں پہ مرتے وقت محمد کا نام ہو
ڈوبے درِ رسول پہ سورج حیات کا
اللہ زندگی کی مدینے میں شام ہو
چادر عطا ہو روضۂ حضرت کی اے خدا
ایسا مرے کفن کے لیے انتظام ہو
جب حاضری ہو داورِ محشر کے سامنے
ہاتھوں میں میرے دامنِ خیرالانام ہو
آقاؤں میں یہ سوچیے کیا ہوگی اس کی شان
جبریل سا فرشتہ بھی جس کا غلام ہو
جلوے تمہارے کیوں نہ ہوں دونوں جہان میں
روزِ ازل سے مظہر حسنِ تمام ہو
اقصیٰ میں انبیا کی امامت سے کھل گیا
جتنے رسول آئے ہیں سب کے امام ہو
پرنمؔ نہ کیوں کر اشکِ ندامت بہاؤں میں
عاصی ہوں ان کے سامنے کیسے نہ کام ہو
- کتاب : کلیاتِ پرنم (Pg. 130)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.