Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پروردگار موت نہ میری حرام ہو

پرنم الہ آبادی

پروردگار موت نہ میری حرام ہو

پرنم الہ آبادی

MORE BYپرنم الہ آبادی

    پروردگار موت نہ میری حرام ہو

    ہونٹوں پہ مرتے وقت محمد کا نام ہو

    ڈوبے درِ رسول پہ سورج حیات کا

    اللہ زندگی کی مدینے میں شام ہو

    چادر عطا ہو روضۂ حضرت کی اے خدا

    ایسا مرے کفن کے لیے انتظام ہو

    جب حاضری ہو داورِ محشر کے سامنے

    ہاتھوں میں میرے دامنِ خیرالانام ہو

    آقاؤں میں یہ سوچیے کیا ہوگی اس کی شان

    جبریل سا فرشتہ بھی جس کا غلام ہو

    جلوے تمہارے کیوں نہ ہوں دونوں جہان میں

    روزِ ازل سے مظہر حسنِ تمام ہو

    اقصیٰ میں انبیا کی امامت سے کھل گیا

    جتنے رسول آئے ہیں سب کے امام ہو

    پرنمؔ نہ کیوں کر اشکِ ندامت بہاؤں میں

    عاصی ہوں ان کے سامنے کیسے نہ کام ہو

    مأخذ :
    • کتاب : کلیاتِ پرنم (Pg. 130)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے